احوال وطن

حضرت امیر شریعت رح کے خانوادے کا احسان پوری ملت اسلامیہ پر ہے:حضرت مولانا عمرین محفوظ رحمانی

مونگیر:8اپریل (پریس ریلیز ) امت مسلمہ کے بےباک مخلص قائدبین الاقوامی شہرت یافتہ عالم دین مفکر اسلام امیر شریعت حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب سجادہ نشین خانقاہ رحمانی مونگیر جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ 3/ اپریل 2001 کو اس دار فانی سے کوچ کر کےاپنے مالک حقیقی سے جا ملے ۔اس عظیم سانحے پر ادارہ درس دینیات نئی مسجد شجاعل پور مونگیر میں ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا اجلاس کی صدارت حضرت امیر شریعت رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ مجاز حضرت مولانا عمرین محفوظ رحمانی صاحب سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے فرمائی انہوں نے فرمایا کہ حضرت امیر شریعت مختلف اوصاف و کمالات کے حامل اور بے پایا خوبیوں کا مجموعہ تھےآپ ایک اچھے منتظم بےباک قائد اور ملت اسلامیہ کو صحیح  سمت سفرعطا کرنے والے ولی کامل شخص تھے آپ ایسے خاندان کے چشم و چراغ تھےجن کے خاندان میں ہمیشہ ولایت جاری رہی ہے آپ کے خانوادے کا احسان پوری ملت اسلامیہ پر انہوں نے ذرہ کو آفتاب اور اور پتھر کو تراش کر ہیرا بنا دیا ،حضرت امیر شریعت رحمۃ اللہ علیہ سے میرا بڑا گہرا لگاؤ اورقلبی تعلق تھا میرا سینہ ان کے رازوں کا امین ہے میں بہت سی ایسی باتیں جانتا ہوں جو میرے علاوہ کوئی اور نہیں جانتا آپ نے مشقتوں کو برداشت کرکے امت کی تعمیر و تشکیل کی حضرت نے اپنے لہو کے ایک ایک قطرے سے امت کی آبیاری کی اور اپنا تن من دھن ملت کی تعمیر و ترقی میں لگادیا مولانا نے شہر مونگیر والوں کو مخاطب کرکے کہا کہ میں آج آپ کو کہتا ہوں آپ نے نہیں سمجھا کہ اللہ تعالی نے آپ کو کیسی عزت عطا فرمائی ہے آپ کے شہر کا کا ایک ولی کامل خانقاہ رحمانی سے آواز لگاتا ہے اور پورے ملک کے مسلمان ان کی آواز پر لپکتے ہیں اللہ نے ان کو  وہ مقبولیت دی تھی اور اتنا بڑا مقام عطا کیا تھا کہ ان کی ایک آواز پر حکومت حل جایا کرتی تھی، لیکن وہ سادہ مزاج تھے عام لوگوں سے ملتے تھے اور چھوٹی جگہوں پر جاتے تھے جبکہ عالم یہ تھا کہ لاکھوں لاکھ کامجمع انکو ایک جھلک دیکھنے کے لئے بے  چین و بے قراررہتا تھا ،حضرت کے دونوں صاحبزادے انتہائی درجے کے اخلاق مند  ہیں حضرت رحمتہ اللہ علیہ نے ان دونوں کی بہت اچھی تربیت کی ہے آپ اب بھی خانقاہ رحمانی سے قلبی تعلق رکھیئے خانقاہ  وہی خانوادہ وہی ہے تمام ادارے اسی طریقے سے ترقی کرتے رہیں گے انشاءاللہ اللہ تعالیٰ حضرت امیر شریعت کی قبر کو جنت کے باغوں میں سے ایک باغ بنائے اور ان کے درجات کو بلند فرمائے آمین ۔حضرت مولانا جمیل احمد صاحب مظاہری استاذ حدیث جامعہ رحمانی مونگیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرت کی ذات ایک انجمن تھی حضرت داعی مفکر و مصنف تھے آپ نے اپنی زندگی کو قوم و ملت  کی خدمت کے لیے وقف کر دیا اور پوری ملت اسلامیہ کی آپ نے رہنمائی فرمائی، آپ نےفرمایا کہ حضرت  کے بڑے صاحبزادے  حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب بھی ایک بزرگ تجربہ کار ماہر تعلیم ہیں یہ بھی حضرت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے خانقاہ رحمانی جامعہ رحمانی اور دیگر تمام اداروں کو ترقیوں سے نوازیں گے آمین ۔ قاضی رضی احمد صاحب رحمانی ندوی قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ خانقاہ رحمانی مونگیر نے کہا کہ حضرت امیر شریعت کے انتقال سے جہاں میرا ذاتی نقصان ہوا ہے وہیں پوری امت مسلمہ کا ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے حضرت امیر شریعت نوراللہ مرقدہ کی شخصیت امت مسلمہ کے لئے اللہ تعالی کی ایک عظیم نعمت تھی اور حضرت امیر شریعت  حضرت ہیں حاجی عزیز شخصیت ہیں کہ جب بھی مسلمانوں اور اسلام پر غیروں کی طرف سے یا حکومت وقت کی طرف سے حملہ ہوا تو آپ نے قوم کی صحیح رہنمائی کی اور باطل طاقتوں کودندان شکن جواب دیا،آپ جرات و ہمت کے پہاڑ تھے ،حق گوئی اور بے باکی میں آپ کا کوئی مثال نہیں تھا آپ حق کا برملا اظہار کرتے تھے اور حق بولنے میں کبھی بھی مصلحت پسندی سے کام نہیں لیتےتھے ،حضرت امیر شریعت نوراللہ مرقدہ کے دونو صاحبزادے خصوصاحضرت مولانا احمد والی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی مونگیر بڑے ہی لائق و فائق اور قابل انسان ہیں اللہ تعالی نے بہت ساری خوبیوں سے نوازا ہے بڑے ماہر تعلیم مفکر داعی اور بڑے حوصلہ والے ہیں،ہمیشہ امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی کامیابی اور سربلندی کے لئے  فکر مند رہتے ہیں، حضرت امیر شریعت نوراللہ مرقدہ نے ان کی خصوصی تربیت فرمائی ہے ، انشاللہ موجود سجادہ نشیں مدظلہ حضرت امیر شریعت نوراللہ مرقدہ کے ادھورے کاموں کو پورا کریں گے اور جن اداروں کو حضرت رح نے اپنے خون جگر سے سینچا ہے انہیں مزید ترقیات سے نوازیں گے دعا ہے کہ اللہ تعالی ان کو حضرت امیر شریعت نوراللہ مرقدہ کے نقش جمیل پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے  حضرت رح کے قبر کو نور سے بھر دے اور ان کو جنت الفردوس میں اعلی سے اعلی مقام عطا فرمائے اور ہم لوگوں  کو حضرت امیر شریعت نور اللہ مرقدہ کے بتائے ہوئے راستوں پر چلنے  اور کے ان کے مشن کو آگے بڑھانے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمینجلسے کا باضابطہ آ غاز جناب  قاری قمر یونس صاحب قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا اور جلسے کی نظامت  جناب مفتی برکت اللہ صاحب قاسمی  امام و خطیب نئی مسجد شجاع الپور مونگیر بانی و ناظم ادارہ درس دینیات شجاعل پور مونگیرنے  بڑے اچھے انداز  میں فرمائے  پروگرام کے انعقاد میں شجاعلپور کے نوجوانوں اور ذمہ داروں  نے پورا پورا ساتھ دیا جناب  مفتی ڈاکٹر عرفان صاحب قاسمی بھوپال جناب ضیاء الحق صاحب شتر خانہ مونگیر جناب اظہار الحق صاحب اور جناب مولانا انصار القاسمی صاحب  حافظ رحمت اللہ رحمانی  حافظ عادل رحمانی انجینئر نعمت اللہ صاحب جناب ماسٹر نثار صاحب جموئی اور مونگیر شہر کے ہزاروں مخلصین موجود تھے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×