بھوپال کی مساجد کمیٹی کا منفرد اقدام، مساجد کے تحت سماجی خدمات انجام دینے کا فیصلہ
بھوپال: 12/اکتوبر (ذرائع) بھوپال کی مساجد کمیٹی نے ایک اہم اقدام کرتے ہوئے مساجد کو نمازوں تک محدود رکھنے کے بہ جائے اس کے تحت متعدد خدمات انجام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مساجد جو نماز ادا کرنے کا مرکز ہوتی ہیں، اب وہاں سے نماز کے ساتھ سوشل ریفارمس کا کام لیا جائے گا۔ مساجد کمیٹی نے مساجد سے نماز کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ سوشل ریفارمس کو لے کر پورا خاکہ تیار کیا ہے۔ اب مساجد میں امام نماز کے ساتھ مسلم معاشرے میں دینی عصری علوم کو لے کر نہ صرف خصوصی طور پر کام کریں گے ۔ بلکہ مسلم معاشرے سے سماجی برائیوں کا خاتمہ کرنے کے ساتھ ماحولیات کو پاک صاف بنانے، نشہ خوری کا خاتمہ کرنے اور جہیز کے بغیر شادی کئے جانے کے تصور کو آسان بنانے کو لے کر کام کریں گے۔
مساجد کمیٹی کے انچارج سکریٹری یاسر عرفات نے نیوز18 اردو سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں مسجد نبوی سے ہی سبھی کام ہوتے تھے، لیکن ہمارے یہاں کی مساجد سے نماز کے علاوہ کوئی کام نہیں ہوتا۔ مساجد کمیٹی نے علمائے دین، شہر قاضی اور مفتی کے ساتھ مشورہ کرکے طے کیا ہے کہ مساجد کو نماز کے ساتھ اصلاح معاشرہ کا مرکز بنانے اور نالج سینٹر بنانے کا خاکہ تیار کیا ہے۔
مساجد کمیٹی کے ذریعہ ریاست بھوپال کی مساجد کو ہر جمعہ ایک خطبہ جاری کیا جائے گا اور ریاست بھوپال کی سبھی مساجد میں بیک وقت ایک ہی خطبہ پڑھا جائے گا ۔ ساتھ یہ یہ خطبہ عصری مسائل پر ہوگا۔ اسی کے ساتھ مساجد کے ممبر سے آئمہ عصری موصوعات پر خطاب کریں گے، اصلاح معاشرہ کو لے کر بھی سبھی ائمہ وموذنین کو تربیت دی جائے گی ۔ تاکہ مسلم سماج سے برائیوں کا خاتمہ ہو اور مثالی معاشرہ قائم کیا جاسکے ۔ یہی نہیں سماج میں بڑھتی نشہ خوری، ماحولیاتی آلودگی اور تعلیم کو لے کر بھی خصوصی مہم شروع کر دی گئی ہے ۔ حکومت بھی یہی چاہتی ہے کہ سماج سے نشہ خوری کا خاتمہ ہو ۔ مسلم معاشرہ میں نکاح کو آسان بنانے اور بغیر جہیز کے نکاح کئے جانے کو لے کر راہیں ہموار کی جائیں گی۔
پری میریج کونسلنگ گزشتہ ہفتہ جو شروع کی گئی تھی اس کا مثبت نتیجہ یہ ہوا کہ جن گھرانوں میں لڑکے اور لڑکیوں کی شادی طے ہوگئی تھی اور مہندی کی رسم کے لئے کارڈ تقسیم کئے جاچکے تھے ۔ پری میریج کونسلنگ کے بعد ان گھروں میں لوگوں نے خود بخود مہندی اور دوسری بیجا رسومات کو منسوخ کردیا ہے۔