نئی دہلی: 31؍اگسٹ (پریس ریلیز) آسام میں قومی شہریت رجسٹر ( NRC) کی حتمی فہرست آج صبح 10 بجے جاری کر دی گئی ہے۔ اس فہرست میں جہاں 3،11،21،004 افرادجگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں تو وہیں 19؍ لاکھ سے زائد لوگ اپنی جگہ نہیں بنا پائے ہیں۔ این آر سی کے ریاستی کوآرڈنیٹر پرتیک ہزاریکا نے بتایا کہ این آر سی کی حتمی فہرست سے 19،06،657 لوگ باہر ہو گئے ہیں۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے اپنا دعویٰ نہیں کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ان کو اپنے دستاویزات پیش کرنے کے لیے مزید 120؍دنوں کی مہلت دی گئی ہے۔
ان لوگوں کے لئے یہ بھلے ہی تشویش کی بات ہو لیکن یہ آخری فیصلہ نہیں ہے۔ فہرست میں جگہ نہ پانے والے لوگوں کے پاس اس کے خلاف اپیل کرنے کے متبادل ہوں گے۔ فارن ٹریبونل سے لے کر ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ تک وہ این آر سی میں جگہ نہ ملنے پر اپیل کر سکیں گے۔ یہی نہیں، سبھی قانونی متبادل طریقوں کو آزمانے تک حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر سکے گی۔
سپریم کورٹ نے 31 اگست تک این آر سی کی حتمی فہرست جاری کرنے کی آخری مدت طئے کی تھی۔ این آر سی فہرست کو تیار کرنے کا عمل چار سال پہلے شروع ہوا تھا اور حکومت نے مقررہ مدت کے اندر یہ فہرست جاری کر دی ہے۔ فہرست میں اپنا نام
nrcassam.nic.in
پر کلک کر کے دیکھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ
assam.mygov.in
اور
assam.gov.in
پر لوگ اپنا نام دیکھ سکتے ہیں۔
فہرست جاری ہونے سے پہلے ہی آسام کے لوگوں میں بے چینی کا ماحول بنا ہوا ہے۔ حالانکہ، آسام کے وزیر اعلیٰ سربانند سونووال نے لوگوں سے کہا ہے کہ این آر سی سے باہر ہونے پر انہیں فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ امن وامان کا ماحول بنائے رکھیں۔ اس فہرست میں آسام کے 41 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی قسمت کا فیصلہ ہو گا کہ وہ ملک کے شہری ہیں یا نہیں۔
قبل ازیں، وزارت داخلہ کے ایک سینئر آفیسر نے بتایا تھا کہ این آر سی کی فہرست ہفتہ کو صبح 10 بجے تک آن لائن دستیاب ہو جائے گی۔ جن کے پاس انٹرنیٹ نہیں ہے وہ ریاستی حکومت کے قائم کردہ خدمات مراکز میں جا کر اپنا اسٹیٹس چیک کر سکتے ہیں۔ وہیں، کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے ریاست میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کر دئیے گئے ہیں۔ بڑی تعداد میں سلامتی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ حکومت کی اپیل پر 51 کمپنیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
اکتیس جولائی کو جاری ہونی تھی فہرست
این آر سی کی یہ حتمی فہرست 31 جولائی کو جاری ہونی تھی لیکن ریاست میں سیلاب کی وجہ سے این آر سی اتھارٹی نے اسے 31 اگست تک کے لئے بڑھا دیا تھا۔ اس سے پہلے 2018 میں 30 جولائی کو این آر سی کا حمتی مسودہ آیا تھا۔ فہرست میں جو لوگ شامل نہیں تھے، ان کے دوبارہ تصدیقی عمل کے لئے ایک سال کا وقت دیا گیا تھا۔
آسام میں 1951 کے بعد پہلی بار شہریت کی شناخت کی جا رہی ہے۔ اس کی وجہ یہاں بڑی تعداد میں غیر قانونی طریقے سے رہ رہے لوگ ہیں۔ این آر سی کا فائنل اپڈیشن سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہو رہا ہے۔ دراصل، 2018 میں آئی این آر سی کی فہرست میں 3.29 کروڑ لوگوں میں سے 40.37 لاکھ لوگوں کے نام شامل نہیں تھے۔ اب حتمی فہرست میں ان لوگوں کے نام شامل کئے جائیں گے جو 24 مارچ 1971 سے پہلے آسام کے شہری ہیں یا ان کے آبا واجداد ریاست میں رہتے آئے ہیں۔ اس کا تصدیقی عمل سرکاری کاغذات کے ذریعہ کیا گیا ہے۔
بشکریہ اردو نیوز