احوال وطن

شہریت ترمیمی بل کے خلاف یونیائٹیڈ اگینسٹ کیب این آرسی کی کوششیں جاری

نئی دہلی۔ 10؍دسمبر: (پریس ریلیز) شہریت ترمیمی بل کو راجیہ سبھا میں پاس ہونے سے روکنے کے لئے ملک کی مؤقر تنطیموں کے وفاق یونیائٹیڈ اگینسٹ کیب این آرسی نے سیاسی لیڈران اور اراکین پارلیمان سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے، اسی ضمن میں فرنٹ کے ایک وفد نے تنظیم ابنائے مدارس کے بانی مولانا مہدی حسن عینی قاسمی کی قیادت میں دو دونوں میں مختلف اراکین لوک سبھا و راجیہ سبھا سے ملاقات کی اور ان اراکین سے اس بل کی مخالفت کی اپیل کی، مہدی حسن عینی نے بتایا کہ نرمدا اپارٹمنٹ، کیرلا اپارٹمنٹ، برہمپوتر اپارٹمنٹ میں 150 کے آس پاس اراکین پارلیمان رہتے ہیں،اکثر کے یہاں مختلف تنظیموں کے وفاق یونائیٹیڈ اگینسٹ کیب این آرسی کا خط پہونچا دیا گیا ہے،جبکہ وفد سے ملاقات کے دوران آرجے ڈی سے رکن راجیہ سبھا پروفیسر منوج جھا نے کہا کہ ہماری پارٹی اس بل کی پرزور مخالفت کرے گی اور جب تاریخ میں لکھا جائے گا کہ طاقت کے نشہ میں چور بی جے پی حکومت ہندوستان کو اسرائیل بنانے کے درپے تھی، تب ہم کچھ لوگ اس ملک کو بچانے کی جنگ لڑ رہے تھے،این سی پی لوک سبھا لیڈر سپریا سولے نے کہا کہ ہماری پارٹی نے لوک سبھا میں بھی اس بل کی مخالفت کی ہے اور راجیہ سبھا میں پابند بہ عہد ہے،ہمیں دستور کے بنیادی ڈھانچہ کو بچانا ہے،عآپ لیڈر سنجے سنگھ،بسپا رکن راجیہ سبھا جاوید علی خان،دہلی نائب وزیر اعلی منیش سسودیا،اے نواب رکن راجیہ سبھا انڈین یونین مسلم لیگ،ای ٹی بشیر رکن لوک سبھا مسلم لیگ، کنور دانش علی بسپا،متھن ریڈی وائی ایس آر کانگریس،آر ایس بھارتی رکن راجیہ سبھا ڈی ایم کے اور سدھاکر یادو سپا وغیرہ نے اس بل کی مخالفت کی یقین دہانی کرائی ہے، مولانا قاسمی نے نے بتایا کہ وفد نے جنتر منتر پر اے آئی یو ڈی ایف کی جانب سے منعقدہ احتجاجی مظاہرے میں بھی شرکت بھی کی،جہاں فرنٹ کے رکن مولانا طلحہ برنی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہریت ترمیمی بل دستور ہند کی دھجیاں اڑاتا ہے،اور یہ بل ملک میں انتشار و بے چینی نیز ملک کی سلامتی کے لئے خطرہ ہے،انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے ہے نا کہ پاکستان یا بنگلہ دیش سے،فرنٹ میں شامل تنظیم کاروان امن و انصاف نے اس بل کے خلاف جہاں مہاراشٹر و گجرات کے علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے ہیں،وہی سوشل میڈیا پر اس بل کی مخالفت میں مہم چھیڑی ہوئی ہے،جس کے نتیجے میں اس ظالمانہ بل کے خلاف چلایا جانے والا ٹویٹر ٹرینڈ مستقل چار گھنٹوں تک قومی سطح پر پہلے نمبر پر ٹرینڈ کرتا رہا،واضح رہے کہ اس فرنٹ نے سیاسی پارٹیوں اور سبھی راکین لوک سبھا و راجیہ سبھا کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ اس بل کی ہر محاذ پر شدت کے ساتھ مخالفت کی جائے،جبکہ فرنٹ میں شامل متعدد تنظیموں کی جانب سے اس بل کی مخالفت میں ملک گیر تحریک چلائے جانے کا اعلان کیا جاچکا ہے ۔جبکہ فرنٹ نے اس سے پہلے سبھی ملی جماعتوں کے رہنماؤں کو خط لکھ کر اور بذریعہ ملاقات اس بل کی مخالفت کے لئے عملی اقدام کی اپیل بھی کی تھی،وفد میں مفتی عطاء الرحمان قاسمی نانکوی،حاجی خالد سیفی سمیت متعدد سماجی کارکنان شامل تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×