احوال وطن

پانچ ایکڑ زمین ہمارے لیے کوئی اہمیت کی حامل نہیں ہے‘ ایودھیا معاملہ پر مسلم فریق کا ردِ عمل

نئی دہلی: 9؍نومبر (عصر حاضر) ایودھیا معاملہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کے فورا بعد مسلم فریق کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں ظفر یاب جیلانی وغیرہ نے صاف طور کہا کہ ہم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں لیکن فیصلہ سے بالکل بھی مطمئن نہیں ہے‘ اس لیے کہ اس میں تضار ہے‘ مسجد کی جگہ بیچی نہیں جاسکتی ہے‘ اس کی قیمت کوئی نہیں لگا سکتا‘ 5؍ایکڑ زمین ہمارے لیے کوئی اہمیت کی حامل نہیں ہے‘ جگہ 5؍ایکڑ ہو یا 500؍ایکڑ ہمارے لیے کوئی معنی نہیں ہے‘ مسئلہ محض زمین کے ساتھ ساتھ مسجد کا ہے‘ظفر  یاب جیلانی نے کہا کہ کورٹ کے فیصلہ میں کھلا تضاد نظر آیا‘ اس لیے کہ جج نے اپنے فیصلہ میں جو بات کہی کہ 1949ء میں مورتیاں رکھی گئیں جب یہ کورٹ مان رہا ہے کہ 1949ء میں مورتیاں رکھی گئیں تو پھر اس کو انہیں کے حوالہ کیسے جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر راجیو دھون نے بھی اس فیصلہ سے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ مسلم فریق فیصلہ پر نظرِ ثانی کرنے کی اپیل کریں گے‘ پہلے فیصلہ کا مکمل طور پر جائزہ لیں گے ایک ایک شق کو بغور پڑھیں گے اور لیگل ٹیم کی صوابدید پر اگلا لائحہ عمل طئے کیا جائے گا‘ پریس کانفرنس میں ظفریاب جیلانی نے یہ بھی کہا کہ اس فیصلہ کی کئی شقیں ملک کے بہتر مستقبل کے لیے ثمر آور ثابت ہوسکتی ہیں۔

Related Articles

One Comment

  1. امت مسلمہ کو آخری دم تک لڑنا چاہئے فیصلہ چاہے جو بھی ہو بذات خود مسجد کی حوالگی کا گناہ اپنے سر نہ لیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×