دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء دہلی کے تحت سہ روزہ ورکشاپ کا کامیاب انعقاد
نئی دہلی 3؍نومبر (پریس ریلیز) مدرسہ باب العلوم جعفرا ٓباد دہلی میں جمعیۃ علماء صوبہ دہلی کے زیر اہتمام سہ روزہ ورکشاپ برائے معلمین منظم مکتب ، جس میں خاص طور سے یہ موضوع شامل تھا کہ ایک سے ڈیرھ گھنٹے میں پانچ مضامین کو کس طرح مکمل کرائے جائیں ، کا انعقاد عمل میں آیا۔ ورکشاپ میں دو درجن سے زائد معلمین و ذمہ دار حضرات شریک ہوئے ۔اس ورکشاپ کی صدارت مولانا داؤد امینی صدر دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء صوبہ دہلی اور نظامت قاری عبدالسمیع جنرل سکریٹری دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء صوبہ دہلی نے کی ۔ مکمل نظام کو سمجھانے کی ذمہ داری مولانافضیل قاسمی اور مولانا شعیب آرگنائزرس دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند ادا کی ۔
اختتامی نشست میں بطور مہمان خصوصی جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی شریک ہوئے ، انھوں نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں ہر کام کے لیے اخلاص اور خود سپردگی کی ضرورت ہے۔جب تک ہمارے اندر کسی کام کو انجام دینے کےلیے جذبہ و دیوانگی پیدا نہ ہوگی ، اس کا خاطر خواہ رزلٹ نہ ہو گا، آج جو ملک کے حالات ہیں، اس میں نسل نو کے ایمان کی حفاظت کے لیے ہمیں منظم مکتب کے قیام کو دینی فریضہ ا ور تمام ذمہ داریوں میں بڑی ذمہ داری سمجھنی ہو گی ۔اس سلسلے میں دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند نے جو منظم مکتب کا جو نظام دیا ہے ، اس پر عمل کرکے اچھی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے ۔ اس موقع پر ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند و دیگر معززین کے ہاتھوں ۲۳؍ تربیت پانے والے افراد کو توصیفی سند سے نوازا گیا ۔
اپنے صدارتی خطاب میں مولاناداؤد امینی نے کہا کہ مکاتب کا نظام جو جمعیۃ علماء ہند نے تیار کیا ہے ، اس کے تیار کرنے والے اس ملک کے ماہرین تعلیم تھے، خود اس ملک کے وزیر تعلیم حضرت مولانا ابوالکلام آزاد ؒ اس دینی تعلیمی نظام کو بنانے، سنوارنے اور اس کے فروغ میں پیش پیش رہے ۔ اس لیے اس کی افادیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ۔ہمیں تو ہمارے بزرگوں نے بنی بنائی چیز دے دی ہے، بس اس کو اپنانے کی ضرورت ہے ۔
مولانا خالد گیاوی ناظم مرکزی دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند نے اپنے خطاب میں بتایا کہ پانچوں مضامین کی ترتیب و تنظیم کی ٹریننگ کا یہ سلسلہ ملک کے مختلف حصو ں میں جاری رہے گا ۔ صوبہ دہلی کو یہ امتیاز حاصل ہوا ہے کہ یہاں سے اس کا آغاز ہوا ہے ۔
نائب امیر شریعت مفتی ذکاوت قاسمی شیخ الحدیث مدرسہ امینیہ دہلی نے تربیتی ورکشاپ کو بہت ہی مفید بتایا اور اس کی ستائش کی۔
مولانا جاوید صدیقی قاسمی نائب صدر دینی تعلیمی بورڈ صوبہ دہلی نے اپنے خطاب میں بتایا کہ کسی بھی امر کی افادیت کی گواہی یہ ہوتی ہے کہ اس سے کیا نتیجہ نکل رہا ہے ۔ الحمدللہ جمعیۃ کے دینی مکاتب کی وجہ سے راجستھان و پنجاب میں ارتداد کی سرگرمیوں پر قد غن لگانے میں کامیابی ملی ۔ لیکن موجودہ وقت میں ارتداد کی شکل بدل گئی ہے ، اس لیے اس پر مزید جدوجہد کی ضرورت ہے ۔
ان شخصیات کے علاوہ اہم خطاب کرنے والوں اور رونق اسٹیج حضرات میں مفتی زین العابدین صدر دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء کرناٹک،مولانا یوسف ، مولانا ولی اللہ مکہ مکرمہ، پروفیسر اصغر مصباحی ناظم اعلی جمعیۃ علماء جھارکھنڈ ،مولانا اسجد قاسمی جنرل سکریٹری دینی تعلیمی بورڈ صوبہ جھارکھنڈ ، مولانا اخلاق قاسمی ناظم جمعیۃ علماء شمال مشرقی دہلی ، مولاناغیور احمد قاسمی سینئر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند، مولانا ضیاء ا للہ قاسمی ، مولانا عظیم اللہ قاسمی، مولانا عبدالسبحان قاسمی،مفتی شکیل ، حاجی فخرالدین، مولانا مفتی طاہر حسین ، قاری کلام اللہ ، قاری ارشاد کے نام بھی شامل ہیں ۔د یگر خاص ناموں میں حافظ ابوبکر و حافظ محمود ابن مولانا حکیم الدین قاسمی، حافظ عفان و انس پرتاب گڑھی وغیرہم بھی شریک تھے ۔اس موقع پر قاری عبدالسمیع جنرل سکریٹری دینی تعلیمی بورڈ نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔