آئینۂ دکن

تلنگانہ حکومت یاقوت پور مسجد اراضی کی فروخت کو فی الفور کالعدم کرے

حیدرآباد: 8؍جنوری (پریس نوٹ) مفتی محمود زبیر قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھراپردیش کے پریس نوٹ کے مطابق یاقوت پور شاہ میرپیٹ کے قریب مسجد کی شہادت اور قبور کی بے حرمتی کے مسئلہ پر جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھراپردیش نے شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فی الفور اس معاملہ پر نوٹس لیتے ہوئے اسی مقام پر مسجد کی تعمیر مکمل کروائے اور قبورکی جگہ کی حد بندی کرتے ہوئے وقف بورڈ کے حوالہ کرے۔ جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھراپردیش کے صدر مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی قاسمی صاحب نے کہا کہ مساجد کے تحفظ کے اندر ریاستی حکومت بری طرح ناکام ہورہی ہے‘ یہ انتہائی تشویش کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کچھ وقفہ کے بعد کسی نہ کسی مسجد کی شہادت یہ انتہائی بد بختانہ عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پولیس انتظامیہ کی نااہلی پر بھی سخت نوٹ لے۔ اس کو شکایت کرنے کے باوجود اس نے مناسب حفاظتی اقدامات نہیں کیئے۔ جس کی وجہ سے ایک خاتون کے ذریعہ مسجد کی شہادت کا معاملہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں اس طرح چار سوسال قدیم مسجد کی شہادت ریاستی حکومت کی نیک نامی پر بدنما داغ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ جگہ پر مسجد کی تعمیر نہیں ہوتی ہے تو جمعیۃ علماء اس سلسلہ میں شدید احتجاج کرے گی۔ اس خصوص میں مفتی محمود زبیر قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھراپردیش نے ہوم منسٹر جناب محمد محمود علی صاحب سے فون پر رابطہ کیا جس پر انہوں نے تیقن دیا کہ وہ اسی جگہ مسجد کی تعمیر کا اہتمام کروائیں گے۔ آج بروز منگل شام تین بجے پھر ان سے رابطہ کیا گیا تو اس پر انہوں نے بتایا کہ وقف بورڈ سے پانچ لاکھ روپے سینشن ہوچکے ہیں اور اسی جگہ پر مسجد کی تعمیر دوبارہ عمل میں لائی جارہی ہے۔ توقع ہے کہ کل صبح سے ہی تعمیر کا کام شروع ہوجائے گا۔ اس پر مفتی محمود زبیر قاسمی نے محمود علی صاحب کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات کا بھی تیقن دیا کہ وہاں جتنی اراضی مسجد اور قبور سے متعلق ہے ان تمام کی حصار بندی بھی کی جائے گی اور اس کو وقف بورڈ اپنے کنٹرول میں لے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×