ریاست و ملک
مظاہر علوم کے ناظم مولانا محمد سلمان مظاہری کا انتقال ملت اسلامیہ ہند کے لیے بڑا خسارہ: جمعیۃ علماء ہند
نئی دہلی: 22/ جولائی (پریس ریلیز) جامعہ مظاہر علوم کے ناظم، نمونہ اسلاف حضرت مولانا سید محمد سلمان مظاہری کے سانحہ ارتحال پر صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے گہرے قلق و اضطراب کا اظہار کیا ہے۔مولانا مرحوم کا وصال دینی علوم و معرفت، تصوف و تبلیغ اور جامعہ مظاہرعلوم اور ان کے فیض یافتگان کے لیے با لخصو ص اور ملت اسلامیہ ہند کے لیے بالعموم ناقابل تلافی نقصان ہے۔وہ بیک وقت ایک بہترین منتظم،باکمال عالم، شیرین بیاں مقرر اور صاحب نسبت بزرگ تھے۔ایسا بہت کم ہی ہوتا ہے کہ ایک شخص ماہر منتظم بھی ہو جس نے اپنے حسن انتظام سے جامعہ جیسے کسی عظیم ادارہ کی معنوی اور ظاہری ترقی کے اسباب مہیا کرائے، مسند حدیث پر بیٹھ کر طالبان علوم کو فیضیاب کیا اور خدمت حدیث میں اپنی مثال آپ پیدا کی، پھر بزرگوں کی خانقاہ میں بیٹھ کرحق کے متلاشی کو چشمہ معرفت سے سیراب کیا اور جب وعظ و نصیحت کی مجلسیں لگتیں تو اپنی جامع، پر مغز اور متاثر کن خطاب سے حاضرین کے قلوب کو متاثر کرتے۔مولانا کے علمی مقام کا حال یہ تھا کہ حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحب رح نے اپنی عربی تصنیفات ”الابواب والتراجم“”حواشی بذل المجہود“”جزء حجۃ الوداع“وغیرہ کی تکمیل و ترتیب مولانا محمد عاقل صاحب اور مولانا محمد سلمان صاحب (مرحوم) کو سونپ دی تھی۔
ان تمام صفات کے علاوہ حضرت مولانا مرحوم انتہائی متواضع، متین، میانہ رو اور خلیق انسان تھے اور اپنے خاندان اور بزرگوں کے علمی و روحانی روایات کے حامل تھے۔ ان کی وفات سے بیک وقت کئی مجلسیں خاموش ہوگئیں اور جامعہ مظاہر علوم کی علمی اور انتظامی حلقے میں بڑا خلاپیدا ہوا ہے۔
ان تمام صفات کے علاوہ حضرت مولانا مرحوم انتہائی متواضع، متین، میانہ رو اور خلیق انسان تھے اور اپنے خاندان اور بزرگوں کے علمی و روحانی روایات کے حامل تھے۔ ان کی وفات سے بیک وقت کئی مجلسیں خاموش ہوگئیں اور جامعہ مظاہر علوم کی علمی اور انتظامی حلقے میں بڑا خلاپیدا ہوا ہے۔
صدر جمعیۃ علماء ہند و جنرل سکریٹری نے مولانا مرحوم کے تمام پسماندگان، ارباب انتظامیہ و اساتذہ جامعہ مظاہر علوم کی خدمت میں دہلی ہمدردی و تعزیت مسنونہ پیش کی ہے اوردعا گو ہیں کہ اللہ تعالی مولانا مرحوم کو جنات عدن میں مقام اعلی عطا فرمائے۔انھوں نے جماعتی احباب و متعلقین و ائمہ مساجد سے پرخلوص اپیل کی ہے کہ مولانا مرحوم کے لیے دعائے مغفرت و ایصال ثواب کا اہتمام کریں۔