احوال وطن

دیوبند میں اہانتِ رسولﷺ واقعہ کے خلاف احتجاج کے دوران گرفتار 10؍نوجوانوں کو جمعیۃ علماء ہند کی کوششوں سے ملی ضمانت، والدین نے لی چین کی سانس

دیوبند،19؍ جون(سمیر چودھری) دیوبند میں احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے 11 نوجوانوں میں سے 10 کو ہفتہ کو عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد آج جیل سے رہا کر دیا گیا، حالانکہ ایک نابالغ کو ابھی ضمانت نہیں ملی ہے۔بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے ذریعہ پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺکی شان میں کی گئی گستاخی سے ناراض 10 جون کو دیوبند میں نوجوانوں نے احتجاج کیا تھا، اس دوران پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے آٹھ نوجوانوں کو گرفتار کرلیاتھا اور انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ بعد ازاں مزید تین نوجوانوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔ اس معاملے میں نوجوانوں کا مقدمہ جمعیۃ علماء ہند نے لڑا، جنہیں ہفتہ کو عدالت نے ضمانت دے دی تھی اور اتوار کو دیوبند جیل سے 10 نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا، حالانکہ ایک نابالغ کو ابھی تک ضمانت نہیں ملی۔ جیل سے رہائی کے بعد گھر پہنچنے والے نوجوانوں کے اہل خانہ نے ان کو گلے لگا لیا اور تقریباً 10 دن بعد اپنے بچوں کو بحفاظت گھر میں دیکھ کر والدین کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو چھلک پڑے۔واضح رہے کہ 10 جون کو دیوبند میں نماز جمعہ کے بعد پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں کئے گئے تبصروں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا تھا۔ حالات بگڑتے دیکھ کر پولیس نے لاٹھی چارج کردیاتھا، اِس دوران پولیس نے موقع سے دانش، محمد لقمان، محمد کاشف، فضل کریم، زبیر، عباس، شاہ عالم اور شاہنواز کو گرفتار کیا تھا۔ عظیم، صادق اور زبیر کو 11 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے سبھی کے خلاف دفعہ 147، 148، 149، 332، 353، 504، 506 اور 7 فوجداری قانون ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ مقدمے میں 40 سے 50 نامعلوم نوجوانوں کو بھی شامل کیا گیاتھا۔ اس معاملے میں 11 نوجوانوں کو جیل بھیجا گیا تھا، جن میں سے 10 کی ہفتہ کو ضمانت ہو گئی تھی اور اتوار کو وہ جیل سے رہا ہو کر اپنے گھر پہنچ گئے۔جمعیۃ علماء ہند کے ضلع جنرل سکریٹری ذ ہین احمدنے بتایا کہ جمعیۃ علماء نے عدالت میں 10 نوجوانوں کا کیس لڑاہے۔ انہوں نے بتایا کہ نابالغ عباس کے اہل خانہ نے خود عدالت میں اس کا کیس لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جن کا کیس جمعیۃ علماء ہند نے لڑا ہے ان سبھی 10 نوجوانوں کو ضمانت مل گئی اور تمام نوجوانوں کو اتوار کو جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×