احوال وطن

حدیث شریف کی خدمات میں مظاہرعلوم کو اولیت حاصل ہے:حضرت مولانا ارشد مدنی

کوئی بھی فن مشق اور اس میں مسلسل لگے رہنے سے ہی زندہ رہتا ہے:مہتمم دارالعلوم دیوبند

مظاہرعلوم سہارنپور میں ’تخصص حدیث‘ کے تحت اس کے فضلاء کا اجتماع منعقد،نامور علماء کرام کی شرکت

دیوبند،20/فروری(سمیر چودھری) ممتاز دینی درسگاہ مظاہرعلوم کا ممتاز علمی شعبہ ”تخصص حدیث“ کے تحت اس کے فضلاء کا ایک اجتماع مظاہرعلوم سہارنپور میں منعقد کیا گیا،اجلاس کی کل تین نشستیں ہوئیں،جس کی سرپرستی ادارہ کے ناظم اور شیخ الحدیث مولانا سید محمد عاقل سہارنپوری نے کی جبکہ نظامت مجلس شوریٰ کے رکن مولانا مفتی معصوم ثاقب رائے چوٹی نے انجام دی، پہلی نشست کی صدارت دارالعلوم دیوبند کے صدر المدرسین اور جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید محمد ارشد مدنی نے کی،مہمان خصوصی کی حیثیت سے صدر مجلس شوریٰ حکیم کلیم اللہ علی گڑھی کے صاحبزادہ مولانا سلیم الحق انس شریک رہے،پہلی نشست کا آغاز مولانا قاری صلاح الدین کی تلاوت کلام پاک اور مولوی محمد عامر کی نعت پاک سے ہوا،اس کے بعد شعبہ تخصص کے استاد مولانا محمد اسرار سہارنپوری نے ”شعبہ تخصص حدیث:امتیاز و خصوصیات“عنوان سے اس شعبہ کی پچیس سالہ خدمات اور طریقہ افادہ پر روشنی ڈالی،اس کے بعد شعبہ کے دو متعلم مولوی حذیفہ سہارنپوری،مولوی عبداللہ سہارنپوری نے حفظ احادیث سند متصل کے ساتھ سنائیں،اس موقع پر صدر اجلاس مولانا سید محمد ارشد مدنی نے اپنے صدارتی خطاب میں بتایا کہ اسلام کے اصل بنیاد قرآن کریم کے ساتھ الفاظ قرآن کی تشریحات (احادیث شریفہ) بھی ہیں،صرف الفاظ قرآن سے مسائل کا حل نکالنا ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے،مولانا مدنی نے بطور مثال ابھی ملک میں پیش آمدہ مسئلہ حجاب کا ذکر کیا اور بتایا کہ اس مسئلہ میں جو کچھ پیچیدگی پیش آئی وہ صرف اس وجہ سے اسے صرف قرآن کریم سے ثابت کرنے کی کوشش کی گئی،احادیث اور الفاظِ قرآنی کی تشریح و توضیح جو صحابہ اور مفسرین سے ثابت ہے اسے نظر انداز کیا گیا،مولانا مدنی نے بڑے واضح الفاظ میں کہا کہ قرآن کریم کے ساتھ ساتھ احادیث رسول کو سمجھنا اور علوم حدیث کے فن کو زندہ رکھنا امت کے لئے انتہائی ضروری ہے اور الحمدللہ اس سلسلہ میں مظاہرعلوم کو اولیت حاصل ہے۔مظاہرعلوم سکریٹری مولانا سید محمد شاہد الحسنی نے خطبہ استقبالیہ میں پورے ملک سے تشریف لائے فضلاء مظاہرعلوم و دیگر علماء کرام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا دنیا بھر کے موجودہ حالات،علمی زبوں حالی اور دینی بنیادوں میں پیدا ہونے والے اضمحلال نے ہمیشہ سے زیادہ قائدین ملتِ اسلامیہ کو مردم سازی اور افراد سازی کی اہمیت کی طرف لاکر کھڑا کردیا ہے،چنانچہ اب اس کا شدید خطرہ پیدا ہوگیا ہے کہ اگر علوم اسلامیہ کے ادارے اور جامعات مختلف میدانوں کے لئے رجال کار تیار نہیں کریں گے تو علمی اور تہذیبی میدانوں میں ایسا زبردست خلاء پیدا ہوگا جس کی بھرپائی اور نقصان کی تلافی بہت مشکل ہوجائے گی۔منتخب متخصصین حدیث نے ”میری علمی و تحقیقی زندگی پر شعبہ تخصص کے اثرات“عنوان کے تحت اپنے تاثرات کا اظہار کیا جن سے پہلی مرتبہ اس شعبہ کے کام کی نوعیت اور یہاں کے اساتذہ کے کام کرنے کا انداز کْھل کر سامنے آیا۔اس اجلاس میں مولانا محمد شاہد الحسنی نے اس اجلاس کی مناسبت سے دو عظیم کتابیں لکھیں ”تخصص حدیث اوراس کے متخصصین“(اردو)اورالاختلاف بین الائمہ(عربی)جن کا اجراء علمائے کرام کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ دوسری مجلس بعد ظہر تین بجے سے ندو العلماء لکھنوکے استاذ حدیث مولانا عتیق بستوی کی صدارت میں شروع ہوئی،اس مجلس میں مہمان خصوصی دارالعلوم دیوبند کے مہتمم و شیخ الحدیث مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی موجود رہے،مجلس کا آغاز قاری محمد عمار کی تلاوت سے ہوا،اس کے بعد مظاہرعلوم کی مرکزی لائبریری میں موجودنادر و نایاب مخطوطات کی جو ایک بڑی تعداد موجود ہے ان کے تعارف پر مشتمل ”تعارف مخطوطات“ کی جلد اول کا تعارف مولانا محمد اطہر متخصص حدیث نے پیش کیا اور اس کتاب کا اجراء ہوکر کتاب تقسیم کی گئی،مہمان خصوصی مہتمم دارالعلوم دیوبند مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج مظاہرعلوم کی تاریخ کا زریں دن ہے حدیث شریف کی نسبت پر شکر گذاری اور تعارف اور شعبہ تخصص کی خدمات کو بار آور کرنے کے لئے یہ مجلس منعقد ہورہی ہے،مولانا نعمانی نے بھی یہ بات کہی کہ خدمات حدیث کے تعلق سے اولیت کا سہرا مظاہرعلوم کو حاصل ہے،علماء و متخصصین کو مخاطب کرکے کہا کہ کسی بھی فن کو زندہ رکھنے کے لئے اس کی مشق اور اس کی تمرین انتہائی ضروری ہے اور الحمد للہ علوم حدیث کے فن کو زندہ رکھنے میں مظاہرعلوم یہ کرادار ادا کررہا ہے،موجودہ دور میں تخصص حدیث کی اہمیت و ضرورت پر ندوہ العلماء کے استاذ حدیث اور اس مجلس کے صدر محترم نے پر مغز اور معلوماتی خطاب کیا۔ تیسری نشست بعد مغرب مظاہرعلوم کے ناظم اعلی مولانا سید محمد عاقل کی صدارت میں دارالحدیث میں منعقد ہوئی،مہمان خصوصی دارالعلوم دیوبند کے استاذ مولانا مفتی عبداللہ معروفی رہے،اس مجلس میں مولانا محمد عاقل نے تمام موجود ین کو اپنی سند سے اجازتِ حدیث بھی دی،یہ مجلس صرف متخصصین حدیث کے لئے مخصوص تھی،علماء کرام نے اپنے اپنے علاقوں میں دوران تدریس پیش آمدہ مسائل و مشکلات بیان کئے اور داعی اجلاس مولانا سید محمد شاہد اور مہمان خصوصی مولانا عبداللہ معروفی نے ان کے سوالات کیاطمینان بخش جوابات دیئے،اس موقع سے مولانا فیصل ندوی بھٹکلی نے بھی اپنے تا?ثرات بیان کئے اور آخر میں رکن شوری مظاہرعلوم سہارنپور مولانا مفتی سبیل احمد چینئی کے وعظ اور دعا پر اس اجلاس کا اختتام ہوا۔اس اہم اجلاس کو کامیاب بنانے میں مولانا حفظ الرحمن،نائب ناظم مولانا مفتی محمد صالح،مولانا محمد معاذ کاندھلوی،مولانا عبداللہ خالد قاسمی خیرا?بادی،مولانا محمد اسجد،مفتی شعیب،مولانا جمیل احمد،احمد قاری محمد اسلم،قاری احمد ہاشمی،قاری محمد معاذ،قاری مسعود احمد،مفتی محمد جاوید،مولانا جابر میواتی،مولانا اسعد حقانی وغیرہ کے حسنِ انتظام کا بڑا دخل رہا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×