احوال وطن

اندور میں مسلم نوجوانوں کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی

اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں شاہ رخ خان کی فلم پٹھان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہے بجرنگ دل کے کارکنان نے مبینہ طور پر پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف قابل اعتراض نعرے بازی کی، جس کے بعد مسلم طبقے نے تھانہ کا گھیراؤ کر سخت احتجاج کیا اور اس دوران مبینہ طور پر سر تن سے جدا والا نعرہ لگایا، جس کا ویڈئو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ پولیس نے سر تن سے جدا نعرہ لگانے والوں کے خلاف این ایس اے کی کارروائی کرتے ہوئے کچھ نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ شاہ رخ خان اور دیپیکا کی فلم پٹھان کے خلاف ہندو تنظیموں کے احتجاج کے بعد شہر کی بڑوالی چوکی پر مسلم کمیونٹی کی طرف سے مبینہ طور پر سر تن سے جدا نعرہ لگانے والوں کے خلاف بڑی کارروائی کی گئی ہے۔ صدر بازار تھانے نے اتوار کی رات گئے دو ملزمان اویس احمد اور توصیف کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس اس معاملے میں پہلے ہی چار لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔ اب تک چھ ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ 25 جنوری کو فلم پٹھان سینما گھروں میں ریلیز ہوئی تھی۔ اسی روز ہندو تنظیموں نے شہر کے مختلف مقامات پر فلم کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے مبینہ طور پر پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف قابل اعتراض نعرے بازی کی۔ اس کے بعد اسی دن مسلم برادری نے شہر کے مختلف تھانوں کے علاقوں میں احتجاج کرتے ہوئے ہندو تنظیموں پر پیغمبر اسلام محمدﷺ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام لگایا۔ الزام ہے کہ قابل اعتراض نعرے لگا کر مسلم برادری کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی کوشش کی گئی، شہر کا ماحول خراب کیا گیا اور انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ دوسری جانب مسلم برادی نے مبینہ طور پر پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف قابل اعتراض نعرے بازی کی مخالفت میں نعرے بازی کی اور اشتعال انگیز تقریر کی، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ جس کی بنیاد پر بھدوی میں دفعہ 295 اے، 153 کے، 505، 34 کے تحت دو الگ الگ کیس درج کیے گئے۔اعلیٰ افسران کی رہنمائی میں پولیس تھانہ صدر بازار نے کارروائی کرتے ہوئے ویڈیو فوٹیج کی بنیاد پر شناخت کر کے اشتعال انگیز تقاریر اور نعرے بازی کرنے والے ملزم اویس احمد اور توصیف کو گرفتار کر کے قانونی کارروائی شروع کر دی۔ اس سے قبل پولیس نے اس سلسلے میں دیگر چار ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔ پولیس کی جانب سے کیس کی تفتیش جاری ہے، جس کی بنیاد پر دیگر ملزمان وغیرہ کی نشاندہی کے بعد بھی پیشگی قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔ پولیس سوشل میڈیا کی تمام سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ دوسری جانب مسلم تنظیموں کی شکایت پر پولیس نے پٹھان فلم کے احتجاج کے دوران ہندو تنظیموں کی جانب سے مبینہ طور پر قابل اعتراض ریمارکس کے معاملے میں ہندو تنظیموں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا ہے اور اس معاملے میں بجرنگ دل کے سات کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×